تازہ ترین:

بجلی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ، 2 روپے 7 پیسے فی یونٹ اضافہ کرنے کا امکان

rase electricity prices

عوام پہلے ہی بجلی کے زیادہ بلوں سے احتجاج کر رہی ہے اور بہت سارے مسائل کا شکار ہے لیکن اس کے باوجود 2 روپے 7 پیسے فی یونٹ بجلی اضافہ کرنے کی درخواست دی گئی ہے۔
آج دو بجے نیپرا سی پی پی اے کی درخواست پر سماعت کرے گی جس میں فیصلہ کیا جائے گا کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ کرنا ہے یا نہیں۔بجلی کی قیمت میں جو اضافہ کرنے کی سفارش دی گئی ہے وہ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کی گئی ہے۔
اپ کو مزید بتاتے چلیں کہ درخواست کے متن میں لکھا گیا ہے کہ پچھلے ماہ 14 ارب 28 کروڑ یونٹ بجلی پیدا کی گئی جس میں پیداواری لاگت 128 ارب اور 97 کروڑ روپے رہی۔
اس میں مزید بتایا گیا ہے کہ 28 روپے 72 پیسے فی یونٹ بجلی فرنس آئل سے پیدا کی گئی ہے اور ایران سے جو بجلی درآمد کی گئی ہے اس کی قیمت 23 روپے 61 پیسے فی یونٹ ہے اور جو ایل این جی سے پیدا کی گئی ہے اس کی قیمت 24 روپے 43 پیسے فی یونٹ ہے۔
عوام پہلے ہی بہت زیادہ بلوں کی وجہ سے پریشان ہے اور شہر شہر میں احتجاج ہو رہے ہیں لیکن نگران وزیراعظم صاحب کا کہنا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی نہیں ہو سکتی کیونکہ آئی ایم ایف کی شرائط پر پورا اترنا ہے۔ اگر آئی ایم ایف کی شرائط پر پورا نہیں اترتے تو آگے قرض ملنے میں مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔اس کا صاف مطلب ہے کہ بجلی آگے اور مہنگی ہوگی کیونکہ اس ستمبر میں تیل مہنگا ہونے کے امکانات ہیں۔ اگر بجلی اور تیل مہنگے ہو گئے عوام پر پہلے ہی بہت سارے مسائل ہیں تب تو عوام کی چیخیں نکل جائیں گی۔ یہ سب کچھ تب ہی ٹھیک ہو سکے گا جب الیکشن ہوں گے اور الیکشن اگلے دو سال تک ہوتے نظر نہیں آرہے۔ الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ الیکشن ابھی نہیں ہو سکتے۔ 90 روز میں الیکشن کرنا بہت مشکل ہے اس لیے الیکشن آگے جا سکتے ہیں۔ صاف نظر آرہا ہے کہ اگر الیکشن نہیں ہوئے تو مہنگائی بہت زیادہ اوپر جائے گی جس کی وجہ سے غریب طبقہ پس کر رہ جائے گا۔